حضرت بہلول داناؒ ایک مشہور صوفی بزرگ اور اللہ کے ولی تھے، جنہیں ان کی حکمت، دانائی، اور بے مثال بصیرت کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ آپ کا اصل نام “وہب بن عمرو” تھا، لیکن لوگ آپ کو “بہلول دانا” کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ آپ آٹھویں صدی عیسوی میں عباسی خلافت کے دور میں پیدا ہوئے اور ہارون الرشید کے زمانے میں خاص طور پر مشہور ہوئے۔
حضرت بہلول دانا ظاہری طور پر مجذوب اور پاگل دکھائی دیتے تھے، لیکن حقیقت میں آپ ایک عظیم عالم اور عارف تھے۔ آپ نے اپنے منفرد انداز میں لوگوں کو اخلاق، دین، اور حکمت کی تعلیم دی۔ آپ کی گفتگو مختصر لیکن نہایت گہری ہوتی تھی، جو سننے والوں کے دل پر اثر کرتی تھی۔
حضرت بہلول دانا اکثر بادشاہوں، وزیروں، اور امراء کو نصیحت کرتے اور ان کی اصلاح کرتے تھے۔ آپ کا رہن سہن سادہ تھا، اور آپ دنیاوی لذتوں سے بے نیاز ہو کر اللہ کی رضا کے لئے جیتے تھے۔ آپ کی کہانیاں آج بھی لوگوں کے لئے رہنمائی اور درس کا ذریعہ ہیں۔
حضرت بہلول دانا کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ علم، حکمت، اور اللہ پر توکل سے انسان حقیقی سکون اور کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔
بادشاہ کی نصیحت
ایک دن بادشاہ نے بہلول سے پوچھا: “تم میرے لئے کیا نصیحت کرتے ہو؟”
بہلول نے جواب دیا: “بادشاہ، انصاف کرو، کیونکہ ظلم کا انجام برا ہوتا ہے۔”
بادشاہ نے کہا: “کیا مجھے عذاب ہوگا؟”
بہلول نے ہنس کر کہا: “ظالم کو عذاب نہ ہو، یہ کیسے ممکن ہے؟”
درویش کا کاسہ
ایک درویش نے بہلول سے کہا: “مجھے کوئی ایسی چیز دو جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے۔”
بہلول نے ایک خالی کاسہ دیا اور کہا: “یہ تمہاری عاجزی کی علامت ہے، اسے سنبھال کر رکھنا۔”
قبرستان کا راز
ایک شخص نے بہلول سے پوچھا: “تم اکثر قبرستان کیوں جاتے ہو؟”
بہلول نے کہا: “یہاں سب سچ بولتے ہیں، کوئی دکھاوا نہیں کرتا۔”
دولت کا غرور
ایک امیر آدمی نے بہلول کو حقیر سمجھا۔
بہلول نے کہا: “جو چیز کل تمہارے ساتھ قبر میں نہ جائے، اس پر غرور کیوں؟”
امیر شرمندہ ہوگیا۔
حکمت کی روٹی
بہلول نے کسی غریب کو روٹی دی اور کہا: “یہ روٹی حکمت کا خزانہ ہے، اسے شکر کے ساتھ کھاؤ۔”
غریب نے کہا: “حکمت کے ساتھ دیا ہوا نوالہ ہی اصل دولت ہے۔”
پھٹے پرانے کپڑے
بادشاہ نے بہلول کے کپڑے دیکھ کر کہا: “کیا تمہیں نئے کپڑے چاہئیں؟”
بہلول نے جواب دیا: “یہی کپڑے میرے حال کی ترجمانی کرتے ہیں، مجھے فخر ہے۔”
سچائی کا سبق
کسی نے بہلول سے کہا: “مجھے کامیابی کا راز بتاؤ۔”
بہلول نے کہا: “سچ بولو، کیونکہ جھوٹ تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑتا۔”
بادشاہ اور عقل
بادشاہ نے بہلول کو پاگل کہا۔
بہلول نے جواب دیا: “جو عقل کو ٹھکرائے، وہی اصل پاگل ہے۔”
مٹی کا محل
بہلول نے مٹی کا محل بنایا اور بادشاہ سے کہا: “یہ محل خرید لو۔”
بادشاہ نے کہا: “یہ بے کار ہے!”
بہلول نے کہا: “تو پھر دنیاوی محلات کا بھی یہی حال ہے!”
نیت کی اہمیت
ایک دن کسی نے بہلول سے کہا: “کیا عبادت کرنے کا فائدہ ہے؟”
بہلول نے جواب دیا: “عبادت کا فائدہ نیت پر ہے، دل صاف ہو تو اعمال مقبول ہوں گے۔”